نہ ایسا کوئی تھا نہ ہے وہ پیکرِ جمال ہے
اُسؐ آفتابِ حسن کو گہن ہے نہ زوال ہے
وہ فخرِ انبیاءؐ بھی ہیں، وہ جان دوسراؐ بھی ہیں
حبیبِ کرد گار ہے، عطائے ذُوالجلال ہے
مثال ڈھونڈنا نہیں مثال مل نہ پائے گی
ہمارے دل رُبا کا رُوم رُوم بے مثال ہے
مقامِ مصطفیٰؐ کی رفعتوں کی کوئی حد بھی ہے؟
جو حل نہ ہو سکا کبھی یہ وہ ادق سوال ہے
قرار مل گیا سنہری جالیوں کے سامنے
’’مواجہ‘‘ اور جالیاں مقامِ اِتصال ہے
جنہیں درِ نبیؐ ملا اُنہی کو زندگی ملی
درِ نبیؐ ملا نہیں تو زندگی محال ہے
شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری
کتاب کا نام :- صراط ِ نُور