بہ لب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے

بہ لب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے

’’عجب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے‘‘


جسے مخصوص جنّت کے لیے ہے کر دیا رب نے

وہ سب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے


وہ خوشبو صحنِ گلشن میں بھی مجھ کو کب میسّر تھی

جو اب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے


زہے قسمت جو حبِ شہؐ میں تھی مدّت سے اس دل کو

طلب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے


کوئی بو حبِ دنیا کی قرینِ جاں بھی کیوں پہنچے

کہ جب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

سُمِرَن کی بِدھی نہ جانوں نہ جانوں مہاراج

چاند کی چھاتی چاک انگوریاں نیر بہائیں

جیوتی کلش ادّویت جب فاران پہ چمکا

دھرم کرم سے کئی گنا ہے بڑھ کر پریم کا مرم(

چوپائیاں (ہندی رباعیات)

ثنا کی خو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے

حضوری جو کہ خوابوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے

سکینت دل کی تیری ہی بدولت ساتھ رہتی ہے

شہِؐ خوبانِ عالم کی محبت ساتھ رہتی ہے

متاعِ نعت ہے جو حشر میں بھی ساتھ رہتی ہے