بہ لب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے
’’عجب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے‘‘
جسے مخصوص جنّت کے لیے ہے کر دیا رب نے
وہ سب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے
وہ خوشبو صحنِ گلشن میں بھی مجھ کو کب میسّر تھی
جو اب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے
زہے قسمت جو حبِ شہؐ میں تھی مدّت سے اس دل کو
طلب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے
کوئی بو حبِ دنیا کی قرینِ جاں بھی کیوں پہنچے
کہ جب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے
شاعر کا نام :- پروفیسر محمد طاہر صدیقی
کتاب کا نام :- طرحِ نعت