بِذِکْرِ الْمُصْطَفٰے ہَادِی الزَّمَان
رَجَعْتُ مِنَ الْبَیَانِ اِلَی الْعَیَان
-------------------------
ہادیٔ کائنات جناب محمد ؐ مصطفٰے صلّی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے ذکرِ مبارک کی وساطت سے مَیں نے بیان سے کے طہُور ِخاص کی طرف رجوع کیا۔
حَبِیْبُ اللّٰہِ خَیرُ الْخَلْقِ طُرًّا
کَدُرِّ الْوَسْطِ فِیْ عِقْدِ الْجُمَان
-------------------------
آپؐ اللہ تعالیٰ کے محبوب اور ہر لحاظ سے سارے عالمِ انسانیت میں برگزیدہ ہیں۔
آپؐ کا وجودِ اقدس مرو ارید کے ہار میں درمیانے موتی کی طرح ہے۔
عَزِیْزٌ ذُوالْمَکَارِمِ وَالْمَعَالِیْ
رَفِیْعُ الْقَدْرِ مُرْتَفَعُ الْمَکَان
-------------------------
آپؐ ہر رفعت و کمال کے حامل ، معزّز، رفیع القدر اور بُلند مرتبہ ہیں۔
ہُوَ الہَادِیْ اِلٰی سُبُلِ السَّلَام
سَدِیْدُ الْقَوْلِ صِدِّیْقٌ اللِّسَان
-------------------------
آپؐ سلامتی کے راستوں کے ہادی ہیں۔ زبانِ مُبارک سچّی ہے اور آپؐ اپنے قول کے پُختہ ہیں۔
مُعِیْنُ الْخَلْقِ فِیْ ہَمٍّ وَّ غَمٍّ
مِنَ اللّٰہِ الْعَزِیْزِ المُتَہَان
-------------------------
عزیز و مہربان ذاتِ باری کے حکم سے آپؐ مخلوق کے ہر دکھ درد میں اُس کے غمگسار ہیں
مُسَوِّی النَّاسِ مِنْ بَیْضٍ وَّ سُوْدٍ
وَہَادِی الْخَلْقِ مِنْ قَاصٍ وَّ دَان
-------------------------
آپؐ نے ہر سیاہ و سفید کو یکساں مقام عطا کیا ہے اور آپؐ دُور و نزدیک بسنے والے ہر انسان کو ہدایت پہنچانے والے ہیں
ہُو الرُّوْحُ اسْتَفَاد بِہِ الْوَجُوْدُ
ہُوَا الاءِ نُسَانُ فِیْ عَیْنِ الزَّمَان
-------------------------
آپؐ کی ذاتِ گرامی بمنزلۂ روح ہے، جس سے وجودِ کونین برقرار ہے آپؐ زمانے کی آنکھ میں مرکزی نُور کی حیثیت رکھتے ہیں
تَرٰی خَدَّیْ رَسول اللّٰہِ حُسنا
بِنُوْرِ الْاِہْتِدَاء یُبَشِّرَان
-------------------------
اے مخاطب! تُو جناب رسالت مآب ﷺ کے ہر دورُ خسار مُبارک کے حُسن و جمال کو دیکھے گا کہ وہ ہدایت کے نور سے خیر و برکت کی بشارت دے رہے ہیں
ہُوَالْقُرْآنُ مِنْ سُوَرِ السَّجَایَا
صَحَابَتُہٗ کَا یَاتِ الْمَثَانِیْ
-------------------------
حضور ﷺ کی سیرتِ اطہر قرآن ہے، جس میں آپ ﷺ کے اخلاقیاتِ عالیہ سُورتوں کی مانند ہیں۔ آپ ؐ کے صحابہ کرام ؓ کی مثال بار بار پڑھی جانے والی آیات (فاتحۃُ الکتاب) کی سی ہے
لَہٗ قَلْبٌ کَمِصْبَاحٍ مُّنِیْرٍ
وَلِلْقُرْآنِ سِیْرَتُہٗ مَعَان
-------------------------
آپ ﷺ کا قلبِ اطہر چراغِ روشن کی طرح ہے۔ آپ ﷺ کی سیرتِ اقدس کلامِ پاک کی شارح ہے
وَبَعْثُہٗ عَلٰی خُلُقٍ عَظِیْمٍ
کَمَا نَصَّتَ بِمحْکَمَۃِ الْبَیَان
-------------------------
آپ ﷺ خُلق ِعظیم کے ساتھ مبعوث ہوئے، جیسا کہ محکماتِ قرآنِ عزیز میں وارد ہے
فَمَنْ وَّالَاہُ بَشَّرَہُ الْوَدُوْدُ
خُلُوْدًا تَحْتَ اَنْوَارِ الْجَنَان
-------------------------
جس نے آپ ؐ سے محبت کی، اُسے مولا کریم نے انوارِ جنت کے تحت ہمیشہ رہنے کی بشارت دی
وَمَنْ عَادَاہُ مَوْعِدُہٗ الجَحِیْمُ
سَتَجْعَلُہٗ کَمَطُرُوْدٍ مُّہَان
-------------------------
جس نے آپ ؐ کی مخالفت کی، اُس کا ٹھکانہ دوزخ ہے، جو اُسے عنقریب خواروزبوں کر ڈالے گا
لَہٗ نَارُ الْقِرٰی فَوقَ الْیَفَاع
مُضِیْف فِیْ الْمَوَاطِنِ بِالبَنَان
-------------------------
آپ ﷺ کی عنایت اور کریمی کی مثال اِس طرح ہے، گویا آپ ﷺ نے سرزمینِ بُلند پر مہمان نوازی کے لیے آگ روشن کی ہوئی ہے۔ آپ اپنے دستِ کرم سے بلا دو امصار میں بسنے والے انسانوں کی ضیافت فرمانے والے ہیں
نَظَرْتُ اِلٰی جَمِیْعِ الْخلْق نظرا
فَلَمْ یُدْرِکْ لَہٗ فِیْ الْخَلْقِ ثَانِی
-------------------------
میں نے ہر نوعِ خلق پر نگاہ دوڑائی، مگر کوئی فرد آپ ﷺ سا نظر نہ آیا۔
مُغِیْثٌ فِیق مَفَاجَاتِ الْبَلَایَا
بِرَحْمَتِہِ الْبَرَایَا فِی الْاَمَان
-------------------------
آپ ﷺ ناگہانی آفات میں مدد گار ہیں۔ آپ ﷺ کی رحمت کے باعث انسانیت مأمون ہے۔
اَمِیْنٌ صَادِقٌ فِیْ کُلِّ شَان
کَرِیْمٌ مُّکْرَمٌ فِیْ کُلِّ شَان
-------------------------
تمام امور میں آپ ﷺ صادق و امین اور ہر شان میں کریم و محترم ہیں
اِمَامُ الْخَلْقِ مِنْ شَرْفٍ وَّجُوْدٍ
شَفِیْعُ النَّاسِ فِیْ بَرٍّ وَّ جَان
-------------------------
آپ ﷺ شرف و سخاوت کے اعتبار سے مقتدائے خلق اور انسانوں میں ہر نیک و خطا کار کے شفیع ہیں
لَنَا فِیق الشِّیْنِ وَالدُّنْیَا نَصِیْرٌ
بِاِنْعَامٍ وَّلُطْفٍ وَّامْتِنَان
-------------------------
آپ ﷺ لطف و انعام اور احسان کے ساتھ دین و دُنیا میں ہمارے مدد گار ہیں
شاعر کا نام :- سید نصیرالدیں نصیر
کتاب کا نام :- دیں ہمہ اوست