کعبہ کے مقابل تجھے دیکھا ہے نظر نے

کعبہ کے مقابل تجھے دیکھا ہے نظر نے

ہاں رب محمد کی عطا تیرے لئے ہے


ہے گنبد خضری کی جھلک سبز ردا میں

سرکار کی چادر کی ضیا تیرے لئے ہے


ماؤں کی ردا سایہ الطاف الہی

صدیق کی بیٹی کی حیا تیرے لئے ہے


ہر لمحہ ترے لب پہ درود اور ثنا ہے

خاصان محمد کی دعا تیرے لئے ہے

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

شوق دیدار میں اب جی پہ مرے آن بنی

ہر تحفئہ نعت و درود

تو حرف دُعا ہے مرے مولا مرے آقا

ہے یاد تری اپنا ہنر عالم

اُس رحمتِ عالم کی عطا سب کے لئے ہے

میری پلکوں کا گہر آپ سے وابستہ ہے

اُس نام سے وابستہ ہوں، نسبت پہ نظر ہے

وہ ایک نام جو آب حیات ہے لوگو

ہیں سامنے قرطاس و قلم کچھ نہیں لکھتے

فضا میں اُن کے ہونٹوں کی صدا ہے