شوق دیدار میں اب جی پہ مرے آن بنی

شوق دیدار میں اب جی پہ مرے آن بنی

ارنی انت حبیبی شد مکی مدنی


خاتم جملہ رسل شمع سبل مصدر کل

نخل بستان عرب سردار ریاض مدنی


عشق نبی صل علی صل علی

مرحبا جذبہ بیتاب و غریب الوطنی


کیوں نہ روضے کو ترے نور علی نور کہوں

قبہ نور پہ ہے چادر مہتاب تنی


موتی دندان مبارک کی چمک پر صدقے

لب رنگیں پہ ہے قربان عقیق کئی


ہندی محتاج کو محروم نہ رکھئے سرکار

اے شہنشاہ عرب یثرب و بطحا کے دھنی


سب کی سنتے ہیں تو تیری بھی سنیں گے بیدم

رائیگاں جا نہیں سکتی یہ کبھی نعرہ زنی

شاعر کا نام :- بیدم شاہ وارثی

کتاب کا نام :- کلام بیدم

دیگر کلام

قبلہ و کعبہ ایمان رسول عربی

میرا دل اور میری جان مدینے والے

ادا کی لے رہی ہے عرش کی پہلو نشیں ہوکر

ماه درخشان نیر اعظم صلی اللہ علیک وسلم

سراجا منیرا نگار مدینہ

ہر تحفئہ نعت و درود

تو حرف دُعا ہے مرے مولا مرے آقا

ہے یاد تری اپنا ہنر عالم

اُس رحمتِ عالم کی عطا سب کے لئے ہے

کعبہ کے مقابل تجھے دیکھا ہے نظر نے