میرا دل اور میری جان مدینے والے
تجھ پہ سو جان سے قربان مدینے والے
باعث ارض و سما صاحب لولاک لما
عین حق صورت انسان مدینے والے
بھر دے بھر دے میرے داتا مری جھولی بھر دے
اب نہ رکھ بے سر و سامان مدینے والے
کل کے مطلوب کا محبوب ہے معشوق ہے تو
اللہ اللہ رے تری شان مدینے والے
آڑے آتی ہے تری ذات ہر اک دکھیا کے
میری مشکل بھی ہو آسان مدینے والے
پھر تمنائے زیارت نے کیا دل بے چین
پھر مدینے کا ہے ارمان مدینے والے
دل بھی مشتاق شہادت ہے کماندار عرب
اس طرف بھی کوئی پیکان مدینے والے
تیرا در چھوڑ کے جاؤں تو کہاں جاؤں میں
میرے آقا میرے سلطان مدینے والے
سگ طیبہ مجھے سب کہہ کے پکاریں بیدم
یہی رکھیں مری پہچان مدینے والے
شاعر کا نام :- بیدم شاہ وارثی
کتاب کا نام :- کلام بیدم