خدا نے دل دیا دل کو خدا نبیؐ نے دیا
جو دسترس میں کسی کی نہ تھا نبیؐ نے دیا
نئے اصول نئی زندگی نیا انساں
پُرانے دور کو سب کچھ نیا نبیؐ نے دیا
بتوں کے شہر میں ظلم و ستم کی بستی میں
حرم کو جاتا ہوا رستہ نبیؐ نے دیا
حدیں پھلانگ گیا ہوں وجود کی اپنے
دیا تو عشق بھی بے انتہا نبیؐ نے دیا
کھڑا ہوں صف میں امیروں کی میں غریبِ عمل
مری طلب سے بھی مجھ کو سوا نبیؐ نے دیا
نگل لیے مرے اندر کے اژدہے جس نے
مرے شعور کو ایسا عصا نبیؐ نے دیا
پیالہ ہوتا ہے خالی نہ پیاس بجھتی ہے
نہ جانے مجھ کو پیالے میں کیا نبیؐ نے دیا
خدا کریم تو پیغمبرِ خدا بھی کریم
خدا نے جو بھی مظفر دیا نبیؐ نے دیا
شاعر کا نام :- مظفر وارثی
کتاب کا نام :- امی لقبی