میرا مرکزِ طواف آپؐ کا حرم

میرا مرکزِ طواف آپؐ کا حرم آپؐ کی قسم

میری چاہتوں کا عرش آپ کے قدم آپؐ کی قسم


میرے واسطے درود بھی نماز ہے ہر جواز ہے

میری زندگی کا راز آپؐ کا کرم آپؐ کی قسم


جب خدا کو شجرہء وفا دکھاؤں گا کیا بتاؤں گا

دامنِ عمل میں ہے فقط یہ چشم نم آپؐ کی قسم


منزلوں سے نام صرف آپؐ کا لیا اور جا لیا

ہوگئے فرار راستوں کے پیچ و خم آپؐ کی قسم


میری زندگی میں اتنا اضطراب کیوں صرف خواب کیوں

روح جل رہی ہے پھر بھی روشنی ہے کم آپؐ کی قسم


ایک بار اور میری حاضری حضور کہیئے ہاں ضرور

ورنہ خوں میں ڈوب جائے گی فصیلِ غم آپؐ کی قسم


جو خدا ہے آپؐ کا مرا خدا ہے وہ جانتا ہے وہ

اس کے بندوں میں ہیں آپؐ سب سے محترم آپؐ کی قسم

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

نبیؐ کے پائے اقدس سے ہے

نگاہ تیری چراغ بانٹے

درود بھی پڑھوں نماز کی طرح

خیرِ کثیر خیر الامم والیِ حرم

جبیں پہ نقش درِ مصطفؐےٰ کے لایا ہوں

تری بات بات ہے معجزہ

مرے خون کے قطرے قطرے کے اندر

بکھرا ہوا پڑا ہوں ٗ دل سے در نبیؐ تک

آبروئے زمین

بانیِ دور جدید مصطفؐےٰ ہیں مصطفؐےٰ