نبیؐ کے پائے اقدس سے ہے

نبیؐ کے پائے اقدس سے ہے مجھ کو رابطہ رکھنا

فرشتو سنگ اَسود تک لحد میں راستہ رکھنا


شہیدانِ محبت کے لئے یہ رزق کافی ہے

درودوں کا سلاموں کا زباں پر ذائقہ رکھنا


مکاں میں رہ کے سیر لامکاں کرنے کی خواہش ہے

تو در ہی در کھُلیں گے ایک در سے واسطہ رکھنا


لِٹا کر قبر میں جب خاک مجھ پر ڈال دی جائے

تو کتبے کی جگہ ٹوٹا ہوا اک آئنہ رکھنا


علیحدہ ہو کے بھی ملتی رہے گی زندگی تم سے

مظفر موت کا مرنے سے پہلے تجربہ رکھنا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

جب وہ چہرہ دکھائی دیتا ہے

درود دل نے پڑھا تھا زبان سے پہلے

آیت آیت میں پیمبر بولے

محمدؐ ہیں سمندر تشنگی نعت

سب زمانوں سے افضل زمانہ ترا

نگاہ تیری چراغ بانٹے

درود بھی پڑھوں نماز کی طرح

خیرِ کثیر خیر الامم والیِ حرم

جبیں پہ نقش درِ مصطفؐےٰ کے لایا ہوں

میرا مرکزِ طواف آپؐ کا حرم