درود دل نے پڑھا تھا زبان سے پہلے

درود دل نے پڑھا تھا زبان سے پہلے

اذان روح میں گونجی تھی کان سے پہلے


حضورؐ نے متعارف کرا دیا ورنہ

مراسم اتنے نہ تھے آسمان سے پہلے


کلام پھر کیا پہلے سلام اُن کو کیا

کوئی بھی فصل نہ کاٹی لگان سے پہلے


ہر اک رسولؐ نے کی آخری رسولؐ کی بات

سُنی ہے چاپ قدم کے نشان سے پہلے


ہے سلسلہ مرے اجداد کا بھی روحانی

یقین مجھ سے ملا تھا گمان سے پہلے


مظفر اس لئے دنیا ہے ان کی شکر گزار

یہ بے امان تھی ان کی امان سے پہلے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

روح میں شبنم انڈیلی

جلتا ہوں اُس پہاڑ پہ لوبان کی طرح

تاج انجم نکہت گل آپؐ ہیں

زیارت کر چکی بیدار خوابی یارسولؐ اللہ

جب وہ چہرہ دکھائی دیتا ہے

آیت آیت میں پیمبر بولے

محمدؐ ہیں سمندر تشنگی نعت

سب زمانوں سے افضل زمانہ ترا

نبیؐ کے پائے اقدس سے ہے

نگاہ تیری چراغ بانٹے