تاج انجم نکہت گل آپؐ ہیں

تاج انجم نکہت گل آپؐ ہیں

حسن کا سرمایہء گُل آپؐ ہیں


آپؐ کے ہاتھوں میں ہیں دونوں سِرے

ہر زمانے کا تسلسل آپؐ ہیں


آپؐ کے فاقے مرا نعمت کدہ

میرا تقویٰ اور توکّل آپؐ ہیں


ختم کر دیجیے مری بے چینیاں

وارثِ صبر و تحمل آپؐ ہیں


آپؐ ہی کا قربِ ہے قرب خدا

میں ارادہ ہوں توسّل آپؐ ہیں


میری ہر اک سوچ پر چھا جایئے

جانِ ادراک و تخیل آپؐ ہیں

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

ہے بے پناہ محبت مجھے

کُٹیا میں ایک چراغ جلا اور مچ گئی

آج عیدوں کی عید کا دن ہے

روح میں شبنم انڈیلی

جلتا ہوں اُس پہاڑ پہ لوبان کی طرح

زیارت کر چکی بیدار خوابی یارسولؐ اللہ

جب وہ چہرہ دکھائی دیتا ہے

درود دل نے پڑھا تھا زبان سے پہلے

آیت آیت میں پیمبر بولے

محمدؐ ہیں سمندر تشنگی نعت