نور حق آپؐ میں کتنا گُم ہے

نور حق آپؐ میں کتنا گُم ہے

جسم موجود ہے سایا گم ہے


عشق میں اُن کے گرفتار ہے عقل

درد میں اُن کے مسیحا گم ہے


ان کی جلوت کی حدیں کیا ہونگی

جن کی تنہائی میں دنیا گم ہے


اُن کا کردارٗ ترقی کا اصول

اُن کے امروز میں فردا گم ہے


انکی چپ میں بھی قیامت کا وقار

چاپ میں نغمہء دریا گم ہے


خوشبوئیں ،اُن کے پسینے کا نچوڑ

جس نے اس پھول کو سونگھا گم ہے


ان کی دہلیز پہ بیٹھی ہو گی

دل تو ہے دل کی تمنا گم ہے


ڈوب کر پار اترنا ہو گا

اِس سمندر میں کنارا گم ہے


کیا مظفر نے نہ جانے دیکھا

جب سے پایا انہیں ٗ پگلا گم ہے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

خیر کی خیرات بھی خیر الورٰی

زبانِ عشق سے شرحِ صفات پھر نہ ہوئی

کروں آغاز اللہ کے نام سے

رحمت ذوالجلال

آپ کا نام نامی ہی نعت آپؐ کی

مفصلِّ حسنِ زندگی ہے

الیِ دیدہ و دل

ایسی روشنی دیکھی، ایسا راستہ پایا

سر پر غلامی کی دستار باندھوں

یوں با ادب کھڑا ہوں میں روضے