پھر یاد جو آئی ہے، مدینے کو بلانے
کیا یاد کیا پھر مجھے شاہ دو سراﷺ نے
ایسا ہے تو پھر فکر ہے کیوں زاد سفر کی
کیا غیب کے کھل جائیں گے مجھ پر، نہ خزانے
میں غلبئہ اعداد سے ڈرا ہوں ، نہ ڈروں گا
یہ حوصلہ بخشا ہے مجھے شیر خدا نے
تھا شب کو جو میں حاضر دربار محمدﷺ
چھوڑا ہے اثر دل پہ عجب اس کی فضا نے
حسرت مجھے اس جاں جہاںﷺ سے ہے تعلق
سمجھے کہ نہ سمجھے کوئی، جانے کہ جانے کوئی
شاعر کا نام :- مولانا حسرت موہانی