پھر آنے لگیں شہر محبت کی ہوائیں

پھر آنے لگیں شہر محبت کی ہوائیں

پھر پیش و نظر ہو گئیں جنت کی فضائیں


اے قافلے والو ، کہیں وہ گنبد خضری

پھر آئے نظر ہم کو کہ تم کو بھی دیکھائیں


ہاتھ آئے اگر خاک ترے نقش قدم کی

سر پر کبھی رکھیں ، کبھی آنکھوں سے لگائیں


نظارہ فروزی کی عجب شان ہے پیدا

یہ شکل و شمائل یہ عبائیں یہ قبائیں


کرتے ہیں عزیزان مدینہ کی جو خدمت

حسرت انھیں دیتے ہیں وہ سب دل دعائیں

شاعر کا نام :- مولانا حسرت موہانی

دیگر کلام

جب سجتی ہے بندے کی دعا صلِ علیٰ سے

ہوا حمد خدا میں دل جو مصروف رقم میرا

اگر اے نسیمِ سحر ترا ہو گزر دیار ِحجاز میں

کس نے پھر چھیڑ دیا قصہ لیلائے حجاز

لٹائے سجدے نہ کیوں آسماں مدینے میں

روز محشر سایہ گستر ہے جودامان رسولﷺ

پھر آنے لگیں شہر محبت کی ہوائیں

پھر یاد جو آئی ہے، مدینے کو بلانے

اے شہ شاہان رسل السلام

پسند شوق ہے آب و ہوا مدینے کی