تیرگی دل کی مٹائیں گے ضیا ڈھونڈیں گے

تیرگی دل کی مٹائیں گے ضیا ڈھونڈیں گے

’’آپؐ کی سیرتِ اطہر سے ضیا ڈھونڈیں گے‘‘


حبِّ احمدؐ کے زمانے میں جلائیں گے چراغ

لوگ دیکھیں گے کہ ہم کیسے ضیا ڈھونڈیں گے


عہدِ حاضر کے اجالے سبھی نکلیں گے فریب

ہو کے سرکارؐ دو عالم کے ضیا ڈھونڈیں گے


ایک اک کر کے سمٹ جائے گی سب تیرہ شبی

انؐ کے اسوہ سے جو ہم سارے ضیا ڈھونڈیں گے


انؐ کی دہلیز پہ جس وقت جبیں رکھوں گا

عمر بھر کے یہ مرے سجدے ضیا ڈھونڈیں گے


میرے وجدان میں اترے گی حضوری جس دم

سب مصاریعِ حسیں میرے ضیا ڈھونڈیں گے


عرضِ مدحت کا جنوں کام مرے آئے گا

میرے افکار مدینے سے ضیا ڈھونڈیں گے


دونوں عالم کی بقا انؐ کے ہے دم سے طاہرؔ

انؐ کی ہم زیست کے لمحوں سے ضیا ڈھونڈیں گے

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

لذّتِ عشق ہے کیا پوچھیے پروانے سے

انؐ کی دہلیز سے یوں عشق کا بندہ پلٹے

ہر گھڑی سیرتِ اطہر سے ضیا ڈھونڈیں گے

آپؐ کی صورتِ اطہر سے ضیا ڈھونڈیں گے

عصمتِ حسنِ پیمبرؐ سے ضیا ڈھونڈیں گے

کعبؓ و حسّانؓ کا ہم ذوقِ ثنا ڈھونڈیں گے

قلزمِ عشق میں اک شان سے جو ڈوبیں گے

باندھنے ہیں تو حضوری کے ارادے باندھے

سخی کی نعت ضروری ہے زندگی کے لیے

اک اچھی نعت ضروری ہے زندگی کے لیے