دریا ہو ‘ صبا ہو یا خیالات

دریا ہو ‘ صبا ہو یا خیالات

ہر چیز تری طرف رواں ہے


اب تک نہ ہُوا مگر یہ معلوم

تُو ہے تو کہا ں نہیں ‘ کہاں ہے

شاعر کا نام :- احمد ندیم قاسمی

کتاب کا نام :- انوارِ جمال

دیگر کلام

ظلمتِ شب کو تو نے اجالا دیا

عظمتِ کردار میں ہے کب کوئی

جاکر مدینہ شہر کی عظمت

راحت ِقلبِ غریباں

داورِ حشر مجھے تیری قسم

نہیں بے مُدّعا تخلیقِ انساں

انسان کو عرش تک اُبھاروں کیسے ؟

عکس اُس کا بہر رنگ نظر آتا ہے

نہ چھیڑو مجھ سے باتیں خیر و شر کی

میں شہر سے تو بظاہر سفر پہ نکلا ہوں