دنیا فانی ہے اہل دنیا فانی

دنیا فانی ہے اہل دنیا فانی

شہر و بازار و کوہ و صحرا فانی


دل شاد کریں کس کے نظارہ سے حسنؔ

آنکھیں فانی ہیں یہ تماشا فانی

شاعر کا نام :- حسن رضا خان

کتاب کا نام :- ذوق نعت

دیگر کلام

کب تک یہ مصیبتیں اُٹھائے اسلام

ہے شام قریب چھپی جاتی ہے ضو

برسائے وہ آزادہ رَوِی نے جھالے

سن اَحقر افرادِ زمن کی فریاد

جو لوگ خدا کی ہیں عبادت کرتے

اس گھر میں نہ پابند نہ آزاد رہے

ہوگیا ختم یہ رسالہ آج

ایہہ کون آیا کھلے غنچے تے کلیاں مسکرا پیاں

دسے سوہنے دا جاگن سون کیہڑا

کفشِ پا اُن کی رکھوں سر پہ تو پاؤں عزت