کفشِ پا اُن کی رکھوں سر پہ تو پاؤں عزت

کفشِ پا اُن کی رکھوں سر پہ تو پاؤں عزت

خاکِ پا اُن کی مَلوں منہ پہ تو پاؤں طَلعَت

طیبہ کی ٹھنڈی ہوا آئے تو پاؤں فرحت

قلبِ بے چین کو چین آئے تو جاں کو راحت

شاعر کا نام :- مفتی مصطفٰی رضا خان

کتاب کا نام :- سامانِ بخشش

دیگر کلام

دنیا فانی ہے اہل دنیا فانی

اس گھر میں نہ پابند نہ آزاد رہے

ہوگیا ختم یہ رسالہ آج

ایہہ کون آیا کھلے غنچے تے کلیاں مسکرا پیاں

دسے سوہنے دا جاگن سون کیہڑا

منظورِ نظر ہے بس ثنائے سرکار

گلہائے ثنا سے مہکتے ہوئے ہار

حد بھر کا زِیاں کار سیہ کار ہوں میں

بدکار ہوں مجرم ہوں سیہ کار ہوں میں

دنیا تو یہ کہتی ہے ُسخنور ہوں میں