جب آنکھ سے آنسو بہہ نکلیں اور نور نظر آئے دل میں

جب آنکھ سے آنسو بہہ نکلیں اور نور نظر آئے دل میں

کچھ اور ہی عالم ہوتا ہے اس وقت ہماری محفل میں


اس نامِ محمدؐ کے صدقے ‘ بگڑی ہوئی قسمت بنتی ہے

مشکل نہ رہی ہر گز باقی ‘ جب انؐ کو پکارا مشکل میں

شاعر کا نام :- واصف علی واصف

کتاب کا نام :- ذِکرِ حبیب

دیگر کلام

پھر تذکرۂ خواجۂ ذیشان کیا جائے

کاسے اکھیاں دے لے کے آگئے نیں لین دید دا خیر فقیر در تے

عشقِ احمدؐ سے بشر ہے سرفراز

آپؐ کی چشمِ عنایت پر ہے ناز

کس طرح پردہ اٹھے میرے نبی ؐ کے راز سے

دروود سلام کروڑاں جس دی شان ہے عالی

اُچی تھاں تے نیوں لگایا دل میرا پیا ڈردا

ایک دَر پر اگر سمٹ جاتے

رکھ لِیا آنکھ میں مدینے کو

پیار کی رَو پہ جھُول کر دیکھیں