مالک کا ہے کرم مدینے میں ہوں

مالک کا ہے کرم مدینے میں ہوں

رکھا اس نے بھرم مدینے میں ہوں


طیّب طاہر ہے پاک دھرتی کرتی

ہے میرے طوف میں ارم مدینے میں ہوں

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

شہؐ کے میں شہر سے نبھاہوں اتنا

دروازہ ایک بھی نہیں ہے اس میں

ہے بارانِ کرم نبیؐ کی ہم پر

میری جانب کھلی ہوئی ہے کھڑکی

ان کی مسجد میں جب اذاں ہوتی ہے

اسوہ سرکارؐ کا ہے قرآں طاہرؔ

طیبہ کی دھرتی پر جبیں جب سے ہے

آنکھوں کا ہے بھرم مدینے کا شہر

طیبہ کے شاہؐ سے محبت ہے خاص

اس پر بھی ہے کرم جو حق دار نہیں