خُلد مری ‘ صرف اُس کی تمنا

خُلد مری ‘ صرف اُس کی تمنا صلی اللہ علیہ وسلم

وہ مرا سِدرّہ ‘ وہ مرا طُوبیٰ ‘ صلی اللہ علیہ وسلم


غارِ حِرا میں وہ تنہا تھا ‘ تنہائی میں بھی یکتا تھا

چار طرف ذکر ِ اِقرا تھا ‘ صلی اللہ علیہ وسلم


قبل اُس کے مسجود تھے کتنے ‘ فرعون و نمرود تھے کتنے

کتنے بُتوں کو اُس نے توڑا ‘ صلی اللہ علیہ وسلم


اُس کا جلال ہے بحرو بر میں ‘ اُس کا جمال ہے کوہ و قمر میں

اُس کی گرفت میں عالمِ اَشیا ‘ صلی اللہ علیہ وسلم


وہ جو بظاہر خاک نشیں تھا ‘ لیکن جو اَفلاک نشیں تھا

میں ہوں ندیمؔ غلام اُسی کا ‘ صلی اللہ علیہ وسلم