ہوم
نعت
حمد
منقبت
کتب
بلاگز
حمد
صنّاع ِگُل و لالہ و نقّاشِ چمن راز
مسند آرائے بزمِ عطا
ہمہ دان و ہمہ جا
التجا بدرگاہِ مُجیبُ الدعوات جل جلالہ
پھر مانگ پھر مانگ
تیری حمد میں کیا کروں اے خدا
نام بھی تیرا عقیدت سے لیے جاتا ہوں
ہم جتنی بھی تعریف کریں تیری بجاہے
دل میں ہے یاد تیری لب پر ہے نام تیرا
بزم افلاک میں ہر سو ہے اجالا تیرا
جب مسافر کے قدم رک جائیں
رحمن ہے رحیم ہے سب سے عظیم ہے
دوسرا کون ہے، جہاں تو ہے
اے خدائے کریم ! اے ستار!
دُور کر دے مرے اعمال کی کالک
کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے
یاالہٰی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو
گر وقت آ پڑا ھےمایوس کیوں کھڑا ھے
اللہ ہو اللہ ہو بندے ہر دم اللہ ہو
الہٰی حمد سے عاجز ہے یہ سارا جہاں تیرا
لائقِ حمد بھی، ثنا بھی تو
ہر اک شے دا والی توں ایں سب دنیا دا سائیاں
خالق تے مولا والی تے وارث جہان دا
سب کا پاسباں تُو ہے
اے خدا! سارے جہاں کو ہے بنایا تو نے
تُو خالق بھی مالک بھی ہے بحروبر کا
اے خدا! اپنے نبی کی مجھے قربت دے دے
یہ بلبل ،یہ تتلی، یہ خوشبو بنا کر
گل و لالہ کی تحریروں میں بس فکرِ رسا تُو ہے
کس کا نظام راہ نما ہے افق افق
یا رب ثنا میں کعبؓ کی دلکش ادا مل
جو اسمِ ذات ہویدا ہوا سرِ قرطاس
اُٹھا کے ہاتھ اُسی کو پکارتا ہوں میں
حمد کب آدمی کے بس میں ہے
زباں پر ہے نام اُس حیات آفریں کا
الٰہی شاد ہوں میں تیرے آگے ہاتھ پھیلاکر
تُو خالق ہے ہر شے کا یا حّیُ یا قیّوم
پرچمِ حمد اڑاتا ہوں میں
زمانے پہ چھائی ہے رحمت خدا کی
ربِ کعبہ! کھول دے سینہ مرا
یا رب! ملی مجھے یہ نوا تیرے فضل سے
دیں سکون تیرے نام یا عزیزُ یا سلام
اللہ تعالیٰ ہے جہانوں کا اجالا
موجود بہر سمت ہے اک ذاتِ الٰہی
خدا کے نامِ نامی سے سخن ایجاد کرتا ہوں
کھل جائے مجھ پہ بابِ عنایات اے خدا
لائقِ حمد حقیقت میں ہے خلّاقِ جہاں
تسبیح شب و روز رہے نامِ خدا کی
نامِ حق سے جو پرچم کھلا حمد کا
الطاف تیرے خَلق یہ ہیں عام اے کریم
بھیج سکوں کا کوئی جھونکا
سب تعریفاں تیرے لئی نیں سوہنیا رباّ
ربّ سچّے دیاں اُچیاں شاناں
مان مَیں کس تے کراں تیرے بِناں
اسم اللہ دا لب تےکھڑیا اللہ اللہ اللہ ہو
فجر دے رنگ ثنا تیری کرن یا اللہ
اللہ سوہنا اپنیاں صفتاں آپ سناوے
اللہ سوہنا کھیت کھیت ہریالی ونڈے
سب توں وڈا اللہ سوہنا
میں دنیا دے کوبے اندر
جد اللہ دا نام چتاراں
کیویں کوئی کرے ثنا رب دی
تُو ہی مالِکِ بَحرو بَر ہے یا اللہُ یا اللہ
تُو نے مجھ کو حج پہ بُلایا
سرہے خَم ہاتھ میرا اُٹھا ہے
شَرَف دے حج کامجھے میرے کبریا یارب
عمل کا ہو جذبہ عطا یاالٰہی
!کب گناہوں سے کَنارا میں کروں گا یارب
گناہوں کی نحوست بڑھ رہی ہے دم بدم مولیٰ
لاج رکھ میرے دستِ دُعا کی
مِٹا دے ساری خطائیں مری مِٹا یارب
مُعاف فضل و کرم سے ہو ہر خطا یارب
محبت میں اپنی گُما یاالٰہی
میں مکّے میں پھر آگیا یاالٰہی
مجھے بخش دے بے سبب یا الٰہی
مِٹا میرے رنج و اَلَم یاالٰہی
ہمارے دل سے زمانے کے غم مٹا یارب
ہر خطا تو دَرگزر کر بیکس و مجبور کی
یاخدا میری مغفرت فرما
یاالٰہی! دُعا ہے گدا کی
یاخدا! حج پہ بُلا آکے میں کعبہ دیکھوں
تورب ہے مرا میں بندہ ترا سُبْحٰنَ اللہ سُبْحٰنَ اللہ
نہ کوئی رُسوخ و اَثر چاہیے
لَمْ یَلدِ وَ لَمْ یُو لدْ
زمیں کے لوگ ہوں یا اہلِ عالمِ بالا
مُصوّرِ شامِ و سحر
صد شکر کہ یوں وردِ زباں حمدِ خدا ہے
حق صدا لاَ اِلہَ اِلّا ھُو
ناموں میں فقط نامِ خدا سب سے بڑا ہے
کونین کی ہر شے میں وہی جلوہ نما ہے
اے ربِّ سمٰوات تیری ذات درا ہے
الف سے اللہ
یا الہٰی تُو کارسازو کریم !
تُو ایک قلزمِ رحمت وسیع و بے پایاں
الہٰی واسطہ رحمت کا تُجھ کو
نام ربّ انام ہے تیرا
میرے مالک اے خدائے ذوالجلال
کیا حَمد کر سکے گی میری زبان تیری
ہمیشہ اپنے بندوں پہ رہا لطف و کرم تیرا
مجھے رنگ دے
Load More