یا رب! ملی مجھے یہ نوا تیرے فضل سے

یا رب! ملی مجھے یہ نوا تیرے فضل سے

میں ہوں نبیؐ کا مدح سرا تیرے فضل سے


تیرے حبیبِؐ پاک کی توصیف اور میں

جو کچھ کیا وہ میں نے کیا تیرے فضل سے


دامانِ احتیاط نہ چھوڑا بساط بھر

پاسِ حدود مجھ کو رہا تیرے فضل سے


لغزش اگر ہوئی ہو کوئی اس کے باوجود

ہوں خواستگارِ عفوِ خطا تیرے فضل سے


آخر میں یہ دعا ہے کہ اے ربِّ ذوالجلال

مقبول ہو یہ رنگِ ثنا تیرے فضلِ سے

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

الٰہی شاد ہوں میں تیرے آگے ہاتھ پھیلاکر

تُو خالق ہے ہر شے کا یا حّیُ یا قیّوم

پرچمِ حمد اڑاتا ہوں میں

زمانے پہ چھائی ہے رحمت خدا کی

ربِ کعبہ! کھول دے سینہ مرا

دیں سکون تیرے نام یا عزیزُ یا سلام

اللہ تعالیٰ ہے جہانوں کا اجالا

موجود بہر سمت ہے اک ذاتِ الٰہی

خدا کے نامِ نامی سے سخن ایجاد کرتا ہوں

کھل جائے مجھ پہ بابِ عنایات اے خدا