پرچمِ حمد اڑاتا ہوں میں

پرچمِ حمد اڑاتا ہوں میں

روح کو وجد میں پاتا ہوں میں


صبحدم پڑھتا ہوں قرآنِ مجید

گیت خلآق کے گاتا ہوں میں


اس کی آیات سے کرنیں لے کر

اپنے آفاق سجاتا ہوں میں


تازہ کاری کا عمل دیکھتا ہوں

جس طرف آنکھ اٹھاتا ہوں میں


نیّتوں کی جو خبر رکھتا ہے

اس کو احوال سناتا ہوں میں


جب بھی تاریکیاں گھیریں تائب

مشعلِ ذکر جلاتا ہوں میں

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

اُٹھا کے ہاتھ اُسی کو پکارتا ہوں میں

حمد کب آدمی کے بس میں ہے

زباں پر ہے نام اُس حیات آفریں کا

الٰہی شاد ہوں میں تیرے آگے ہاتھ پھیلاکر

تُو خالق ہے ہر شے کا یا حّیُ یا قیّوم

زمانے پہ چھائی ہے رحمت خدا کی

ربِ کعبہ! کھول دے سینہ مرا

یا رب! ملی مجھے یہ نوا تیرے فضل سے

دیں سکون تیرے نام یا عزیزُ یا سلام

اللہ تعالیٰ ہے جہانوں کا اجالا