دیں سکون تیرے نام یا عزیزُ یا سلام

دیں سکوں تیرے نام یا عزیزُ یا سلام

دل کشا ترا کلام یا عز یزُ یا سلام


اپنے قُرب ِ خاص کا راستہ بتا دیا

دے کے سجدے کا پیام یا عزیزُ یا سلام


یا لطیفُ یا خبیر سُو بسو ہیں تیرے رنگ

تیرے عکس صبح و شام یا عزیزُ یا سلام


شب کے بعد دن چڑھے ، دن کے بعد رات ہو

خوب ہے ترا نظام یا عزیزُ یا سلام


کائنات کو محیط تیری جلوہ ریزیاں

تیری رحمتیں ہیں عام یا عزیزُ یا سلام


اس کرم کا کر سکوں شکر کس طرح ادا

دل میں ہے ترا قیام یا عزیزُ یا سلام

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

تُو خالق ہے ہر شے کا یا حّیُ یا قیّوم

پرچمِ حمد اڑاتا ہوں میں

زمانے پہ چھائی ہے رحمت خدا کی

ربِ کعبہ! کھول دے سینہ مرا

یا رب! ملی مجھے یہ نوا تیرے فضل سے

اللہ تعالیٰ ہے جہانوں کا اجالا

موجود بہر سمت ہے اک ذاتِ الٰہی

خدا کے نامِ نامی سے سخن ایجاد کرتا ہوں

کھل جائے مجھ پہ بابِ عنایات اے خدا

لائقِ حمد حقیقت میں ہے خلّاقِ جہاں