تُو ہی مالِکِ بَحرو بَر ہے یا اللہُ یا اللہ

تُو ہی مالِکِ بَحرو بَر ہے یا اللہُ یا اللہ

تُو ہی خالِقِ جِنّ و بَشَر ہے یا اللہُ یا اللہ


تُو اَبَدی ہے تُو اَزَلی ہے تیرا نام عَلیم و علی ہے

ذات تِری سب سے بَرتَر ہے یا اللہُ یا اللہ


وَصف بیاں کرتے ہیں سارے سَنگ و شَجر اور چاند ستارے

تسبیحِ ہر خُشک و تَر ہے یااللہُ یا اللہ


تیرا چرچا ہر گھر آنگن صحرا صحرا گلشن گلشن

وَاصِف ہر پھول اور ثَمَر ہے یا اللہُ یا اللہ


خَلقت جب پانی کو تَرسے رِم جھم رِم جھم بَرکھا بَرسے

ہر اِک پر رَحمت کی نَظَر ہے، یا اللہُ یا اللہ


رات نے جب سر اپنا چھُپایا چِڑیوں نے یہ ذِکر سنایا

نَغمہ بار نسیمِ سَحَر ہے یا اللہُ یا اللہ


بَخش دے تُو عطارؔ کو مولیٰ واسِطہ تُجھ کو اُس پیارے کا

جو سب نبیوں کا سَرور ہے یا اللہُ یا اللہ

شاعر کا نام :- الیاس عطار قادری

کتاب کا نام :- وسائلِ بخشش

دیگر کلام

اللہ سوہنا کھیت کھیت ہریالی ونڈے

سب توں وڈا اللہ سوہنا

میں دنیا دے کوبے اندر

جد اللہ دا نام چتاراں

کیویں کوئی کرے ثنا رب دی

تُو نے مجھ کو حج پہ بُلایا

سرہے خَم ہاتھ میرا اُٹھا ہے

شَرَف دے حج کامجھے میرے کبریا یارب

عمل کا ہو جذبہ عطا یاالٰہی

!کب گناہوں سے کَنارا میں کروں گا یارب