بزم افلاک میں ہر سو ہے اجالا تیرا

بزم افلاک میں ہر سو ہے اجالا تیرا

چشم بینا ہے تو ہر شے میں ہے جلوہ تیرا


دونوں عالم میں فقط راج ہے مولا تمہارا

کوئی ثانی ہے نہ ہمسر ہے نہ ہمتا تیرا


کوئی مالک نہیں دنیا کا سوائے تیرے

ہر گلستاں تیرا صحرا تیرا دریا تیرا


کوئی بھی چیز نہیں حْسن سے باہر تیرے

مالک الملک!ہر اک جا پہ ہے قبضہ تیرا


ہم کسی اور کے دروازے پہ جائیں کیونکر

آسرا ہم کو اگر ہے تو خدایا تیرا

شاعر کا نام :- عابد نظامی

دیگر کلام

پھر مانگ پھر مانگ

تیری حمد میں کیا کروں اے خدا

نام بھی تیرا عقیدت سے لیے جاتا ہوں

ہم جتنی بھی تعریف کریں تیری بجاہے

دل میں ہے یاد تیری لب پر ہے نام تیرا

جب مسافر کے قدم رک جائیں

رحمن ہے رحیم ہے سب سے عظیم ہے

دوسرا کون ہے، جہاں تو ہے

اے خدائے کریم ! اے ستار!

دُور کر دے مرے اعمال کی کالک