رحمن ہے رحیم ہے سب سے عظیم ہے

رحمن ہے رحیم ہے سب سے عظیم ہے

ہم ہیں گنہگارتْو رب کریم ہے


تو خالق دوجہاں ہے تو پروردگار ہے

رحمت کی تیری حد ہے نہ کوئی شمار ہے


بگڑی بنا ہماری تیرے در پہ آئے ہیں

طوفاں حسرتوں کا دل میں چھپائے ہیں


ہر سمت تیرا نور ہے تیرا کمال ہے

ہر سمت تیرا جلوہ ہے تیرا جلال ہے

شاعر کا نام :- مسرورِ انور

چار سُو نُور کی برسات ہوئی آج کی رات

مدینے پہ یہ دِل فِدا ہو رہا ہے

سراجا منیرا نگار مدینہ

برس چالیس گذرے نعت کی محفل سجانے میں

آپ آئے ہوئے دوجہاں ضوفشاں

فرشتوں کے دل پر بھی جس کا اثر ہے

ہر جذبہ ایماں ہمہ تن جانِ مدینہ

جہاں روضہء پاک خیرالورا ہے وہ جنت نہیں ہے ‘ تو پھر اور کیا ہے

نظر اِک چمن سے دو چار ہے نہ چمن چمن بھی نثار ہے

مجھے دنیا کے رنج و غم نے مارا یا رسول اللہ