صد شکر کہ یوں وردِ زباں حمدِ خدا ہے

صد شکر کہ یوں وردِ زباں حمدِ خدا ہے

وہ سب سے بڑا ، سب سے بڑا ، سب سے بڑا ہے


اس کا کوئی ثانی ، نہ مشابہہ ، نہ مقابل

وہ سب سے جُدا، سب سے جُدا ، سب سے جُدا ہے


کافر ہو کہ مسلم ، کوئی مشرک ہو کہ مومن

وہ سب کا خدا، سب کا خدا ، سب کا خدا ہے


وہ خالقِ کونین بھی ، وہ رزّاق جہاں بھی

وہ ربِ عُلی ٰ، ربِ عُلیٰ ، ربِ عُلیٰ ہے


یہ رنگ ، یہ خوشبو ، یہ بہاریں ، یہ فضائیں

سب اُس کی عطا ، اُس کی عطا ، اُس کی عطا ہے


معراجِ عبادات بھی ، معراجِ سخن بھی

صرف اُس کی ثناء، اُس کی ثناء، اُس کی ثناء ہے


اقبؔال لئے جاؤ سدا نام خدا کا

جو دل کی جلا، غم کی دوا ، دُکھ کی شفا ہے

شاعر کا نام :- پروفیسراقبال عظیم

کتاب کا نام :- زبُورِ حرم

دیگر کلام

تورب ہے مرا میں بندہ ترا سُبْحٰنَ اللہ سُبْحٰنَ اللہ

نہ کوئی رُسوخ و اَثر چاہیے

لَمْ یَلدِ وَ لَمْ یُو لدْ

زمیں کے لوگ ہوں یا اہلِ عالمِ بالا

مُصوّرِ شامِ و سحر

حق صدا لاَ اِلہَ اِلّا ھُو

ناموں میں فقط نامِ خدا سب سے بڑا ہے

کونین کی ہر شے میں وہی جلوہ نما ہے

اے ربِّ سمٰوات تیری ذات درا ہے

الف سے اللہ