نام ربّ انام ہے تیرا

نام ربّ انام ہے تیرا

ہر جگہ فیض عام ہے تیرا


لا مکانی ہے تیرا وصف مگر

قلب ِ مومن مقام ہے تیرا


تو ہی خالق ہے تو ہی مالک ہے

جو بھی کچھ ہے تمام ہے تیرا


تیری مرضی کبھی نہیں ٹلتی

کتنا کا مل نظام ہے میرا


جو ہے مشکل کشا بہر عالم

میرے مولا وہ نام ہے تیرا


تجربوں نے یہی بتا یا ہے

مہر بانی ہی کام ہے تیرا


لبِ خالدؔ کی جاگ اٹھی قسمت

تذکرہ صبح و شام ہے تیرا

شاعر کا نام :- خالد محمود خالد

کتاب کا نام :- قدم قدم سجدے

چلّیے مدینے سارے چھڈ گھر بار دئیے

آہ! رَمضان اب جا رہا ہے

دل تڑپنے لگا اشک بہنے لگے

ذکرِ بطحا نہیں سناتے ہو

مختارِ جنت ساقئِ کوثر

کیا مہکتے ہیں مہکنے والے

مانا کہ بے عمل ہُوں نہایت بُرا ہُوں مَیں

کشتیاں اپنی کنارے پہ لگائے ہوئے ہیں

میں فقیر کوئے رسول ہوں

اگر حُبِ نبی ؐ کے جام چھلکائے نہیں جاتے