خالد محمود خالد

چلو دیار نبیﷺ کی جانب

روک لیتی ہے آپ کی نسبت

قربان میں اُن کی بخشش کے

ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے

یہ ناز یہ انداز ہمارے نہیں ہوتے

دل ٹھکانہ میرے حضور کا ہے

دو عالم کے آقا سلام علیکم

کرم کی اک نظر ہم پر خدارایا رسول اللہﷺ

کرم آج بالائے بام آ گیا ہے

اپنی نسبت سے میں کچھ نہیں ہوں

نام ربّ انام ہے تیرا

میرے مالک اے خدائے ذوالجلال

کیا حَمد کر سکے گی میری زبان تیری

راہِ طیبہ میں بے قراروں کو

کوئی سلیقہ ہے آرزو کا نہ بندگی

چلو دیارِ نبیؐ کی جانب درود لب پر سجا سجاکر

رشتے تمام توڑ کے سارے جہاں سے ہم

ان کی یادوں کا ہے یہ فیض برابر دیکھو

وہ بے مثال بھیک شہِ بے مثال

دِل میں سوز و گداز ہوتا ہے

منگتے ہیں کرم ان کا سدا مانگ رہے ہیں

جو گدا محوِ یاس رہتے ہیں

بے عمل ہوں مرے پاس کچھ بھی نہیں

غم طمانیت و تسکین میں ڈھل جاتے ہیں

نکہت و رنگ و نور کا عالم

نعت کہنے کے حوصلے سرکارؐ

عشق ایسا ملال دیتا ہے

ان کی یاد میں رہتا ہوں اور مجھے کچھ کام نہیں

دل کو کیف و سرور مِلتا ہے

میں کچھ نہ سہی میرا مقدر تو بڑا ہے