ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے

ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے

آپ جیسے ہیں ویسی عطا چایئے


کیوں کہیں یہ عطا وہ عطا چایئے

آپ کو علم ہے ہم کو کیا چایئے


اک قدم بھی نہ ہم چل سکیں گے حضور

ہر قدم پہ کرم آپ کا چایئے


آستانِ حبیب خدا چایئے

اور کیا ہم کو اس کے سوا چایئے


آپ اپنی غلامی کی دے دیں سند

بس یہی عزت و مرتبہ چایئے

شاعر کا نام :- خالد محمود خالد

دیگر کلام

سیرت وکردار دیتے ہیں شہادت آپ کی

حصار نور میں ہوں گلشن طیبہ میں رہتا ہوں

چلو دیار نبیﷺ کی جانب

روک لیتی ہے آپ کی نسبت

قربان میں اُن کی بخشش کے

یہ ناز یہ انداز ہمارے نہیں ہوتے

دل ٹھکانہ میرے حضور کا ہے

دو عالم کے آقا سلام علیکم

کعبے کی رونق کعبے کا منظر، اللہ اکبر اللہ اکبر

یا نبی دیکھا یہ رُتبہ آپ کی نعلین کا