جو ہوگیا رسول کا اُس کا خدا ہوا

جو ہوگیا رسول کا اُس کا خدا ہوا

اللہ کی کتاب میں یہ ہے لکھا ہوا


اللہ کا ہے لطف و کرم خاص و عام پر

اللہ کا ہے سب کے لیے در کھلا ہوا


اللہ کے حضور وہی سرفراز ہے

مخلوقِ رب سے جو بھی یہاں ہے جڑا ہوا


اللہ کا میں شکر کروں کس طرح ادا

اللہ کے کرم سے بہت کچھ عطا ہوا


دعویٰ خدائی کا تھا اُسے ہوگیا ذلیل

فرعون غرقِ نیل ہوا اور بجا ہوا


مصرع یہ لاجواب ہے قرآں کا ترجمہ

’’رہتا ہے میرے دل میں نظر سے جدا ہوا‘‘


اللہ کی رحمتوں کے ہوں میں سائبان میں

لاتقنطوا ہے قلب پہ میرے لکھا ہوا


نیت کا تو مدار ہمیشہ عمل پہ ہے

اللہ کو پکارا جو دل سے بھلا ہوا


اللہ کا کرم ہوا طاہرؔ پہ کس قدر

اس کا ثقہ حوالہ تو نشرِ ثنا ہوا