لطف تیرا تِرا کرم اللہ

لطف تیرا تِرا کرم اللہ اللہ

سانس جو لے رہے ہیں ہم اللہ


تیری حمد و ثنا میں لکھتا رہوں

دم میں جب تک مِرے ہے دم اللہ


تیری حمد و ثنا کے بعد خدا

نعت ہوتی رہے رقم اللہ


سر اُٹھانے لگا ہے شام و سحر

شر کا ہو جائے سر قلم اللہ


ساتھ ایمان کی رہے دولت

جب چلوں جانبِ عدم اللہ


جب غلط راہ کی طرف اُٹھیں

روک لینا مِرے قدم اللہ


سرخ روئی ہمیں عطا کر دے

مضمحل رو بہت ہیں ہم اللہ


دل کی دھرتی ہوئی ہے پتھر سی

کردے اپنے کرم سے نم اللہ


تیرا محبوب رحمتِ عالم

ہے بڑا شافعِ اُمم اللہ


ہو میسر جبینِ دل کے لئے

نقشِ پائے شہِ اُمم اللہ


حاضری پھر سے ہو مدینے کی

دیکھ لوں پھر تِرا حرم اللہ


ہو ہمیشہ شفیقِؔ خستہ جاں

تیرے آگے ہی سر بہ خم اللہ