میرا مولا، میرا خدا تُو ہے
ہر بلندی کی انتہا تُو ہے
تو ہی فتاح اور ہادی تُو
بند رستوں کو کھولتا تُو ہے
کبر تیرے لیے ہے ربِّ جلیل
لاشریک اور کبریا تُو ہے
اپنے بندوں کا ایک ایک عمل
میرے معبود دیکھتا تُو ہے
جب بھی اخلاص سے کیا سجدہ
میرے مالک مجھے ملا تُو ہے
میری اپنی نوا نہیں کوئی
درحقیقت مری نَوا تُو ہے
کوئی حامی نہیں ہے جن کا یہاں
ان کا حامی بھی آسرا تُو ہے
یہ ہے حق الیقین طاہرؔ کا
سب کے ہر درد کی دوا تُو ہے