مولا کا گھر جو آکے یہاں دیکھ رہے ہیں
وہ اپنی دُعاؤں میں اثر دیکھ رہے ہیں
برسات روشنی کی ہے کعبے میں چار سُو
حیرانگی سے شمس و قمر دیکھ رہے ہیں
ہر شب گزاری یادِ خدا میں کرم ہوا
ہر شام مثالی ہے سحر دیکھ رہے ہیں
عظمت خدا کی کعبہ میں اِک میں نے ہی نہیں
موجود یہاں لاکھوں بشر دیکھ رہے ہیں
ہر زائرِ حرم کی ہے آنکھوں میں روشنی
ہم زائر حرم کی نظر دیکھ رہے ہیں
شکرِ خدا کہ رب نے ہمیں بھی بُلالیا
رب نے جو بخشا ہم کو ثمر دیکھ رہے ہیں
سینے میں لا اِلٰہ کی لہر میں ہیں موجزن
طاہرؔ! خوشا کہ کعبے کا در دیکھ رہے ہیں