نگارِ حمد میں آقاؐ کی مدحت ساتھ رہتی ہے
’’عجب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے‘‘
سعادت جس کو مل جائے طوافِ کعبۃ اللہ کی
مقدّر اس کا بن جاتا ہے قسمت ساتھ رہتی ہے
رضائے ربِّ عالم قبلۂ مقصودِ ایماں ہے
وہ ہے راضی تو اس کی خاص رحمت ساتھ رہتی ہے
نمازیں کیوں ہمیں اخلاص کی جنّت میں لے جائیں
زمانے کی کشش بن کر مصیبت ساتھ رہتی ہے
خدا کے قرب سے جملہ معاصی دور ہوتے ہیں
وہ دل کے پاس ہے تو ہر نفاست ساتھ رہتی ہے
تہی خوفِ الٰہی سے نہیں اک بھی عمل ان کا
حفاظت کے لیے جن کے نجابت ساتھ رہتی ہے
عجب اعجاز ہے یہ خدمتِ مخلوق میں مضمر
عبادت سے بھی افضل اک سکینت ساتھ رہتی ہے
پرِ پرواز گرچہ آسماں کی رفعتوں پر ہوں
ولایت کی طریقت میں شریعت ساتھ رہتی ہے
خدا سے لمحہ لمحہ مانگتا ہوں مغفرت طاہرؔ
لبوں پر ہو دعا ایسی تو نصرت ساتھ رہتی ہے