اللہ کی برہان ہیں اقبالؔ سعیدی

اللہ کی برہان ہیں اقبالؔ سعیدی

اہلِ وفا کی شان ہیں اقبالؔ سعیدی


باغِ بہشت ہے مرے مرشد کی جلوہ گاہ

آباد و شاد مان ہیں ، اقبالؔ سعیدی


مہتابِ زرنگار سا چہرہ ہے ضوفشاں

دل میں براجمان ہیں ، اقبالؔ سعیدی


بھولیں گے کیسے آپ کی شیرینی دہن

یادوں پہ حکمران ہیں اقبالؔ سعیدی


خورشید نیم روز ہیں علمِ حدیث کے

دلدادئہ قرآن ہیں ، اقبالؔ سعیدی


موتی نصیحتوں کے لٹائے تمام عمر

گنجینہء عرفان ہیں ، اقبالؔ سعیدی


اک قافلہء علم و ادب ہے رواں دواں

سالارِ کاروان ہیں ، اقبالؔ سعیدی


طالب ہو یا مرید ہو چھوٹا ہو یا بڑا

حد درجہ مہربان ہیں اقبالؔ سعیدی


دیکھا نہ ایسا کوئی زمانے میں مُتقی

تقویٰ کا آسمان ہیں ، اقبالؔ سعیدی


مشکل میں دستگیر ہیں سب ہی کے چارہ گر

ہر درد کے درمان ہیں ، اقبالؔ سعیدی


ہیں پاسبانِ عزت و توقیرِ مصطفیٰؐ

فکرِ رضاؔ کی آن ہیں ، اقبالؔ سعیدی


چشمے علومِ ظاہر و باطن کے ہیں رواں

علمائے حق کا مان ہیں ، اقبالؔ سعیدی


اشفاقؔ بس یہی ہے مرا حاصلِ کلام

اللہ کا احسان ہیں ، اقبالؔ سعیدی