اصحاب کاالنجوم ہیں بر حق و مقتدا

اصحاب کاالنجوم ہیں بر حق و مقتدا

امت ہے قافلہ تو ہیں رہبر معاویہ


ہے ان کے حق میں ہادی و مہدی کی منقبت

امت ہے اک سفینہ تو لنگر معاویہ


رتبے میں مختلف ہیں جو ساتھی رسول کے

ان میں ہیں بے شمار سے برتر معاویہ


ان کا نسب بلند ہے ان کا حسب جلیل

دُر وقار دین کے گو ہر معاویہ


ہیں پانچویں ہی پشت میں حضرت ؐسے متصل

دعوے سے خود ثبوت ہیں بڑھ کر معاویہ


ام حبیبہ رملہ ہیں زوجہ رسولؐ کی

اور ان کے باوقار برادر معاویہ


خوش چہرہ خوش لباس خوش قامت و ادا

شہ زور و شہ دماغ و سخن ور معاویہ


گو یومِ فتح مکہ میں ظاہر ہوئے امیر

مخفی، مگر تھے پاک و مطہّر معاویہ


سال سوم میں کاتب وحی مبیں بنے

رہتے تھے پھر حضور میں اکثر معاویہ


محبوب تھے ، امین تھے اور سب کے معتمد

یو نہی نہیں تھے مالک محضر معاویہ


بعد از چہار یار و حسن شد خلیفہ ای

امت کے حق میں ارشد و اکبر معاویہ


صفین اور جمل کی قیامت بھی ٹل گئی

ملت کے تھے نقیب مؤقر معاویہ


اصحاب میں خلیفہ آخر وہی ہوئے

اور اس میں تھے نبیؐ کے مبشر معاویہ


ہے بحر روم ان کی عزیمت کا اک گواہ

سارے عرب عجم کے سکندر معاویہ


کہتا ہے کون خونِ غنی رائیگاں گیا

جب کہ ولی تھے ان کے مقرر معاویہ


اک اک شقی کو چن کے کیا واصل سقر

سازش کو کیوں سمجھتے محقّر معاویہ


علم حساب و فہم کتاب ان کو مل گیا

پا کر گئے ہیں دولت و دفتر معاویہ


موئے شریف و چادر و ناخن رسولؐ کے

لیکر گئے ہیں قبر کے اندر معاویہ