غمِ عمِ نبیؐ سے دل ہے مغلوب

غمِ عمِ نبیؐ سے دل ہے مغلوب

عطا ہو مجھ کو یارب چشمِ یعقوبؑ


وہ دامانِ احد میں محوِ راحت

ہیں جن کے نام اشکِ خوں کے مکتوب


ابو یعلیٰ ، ابو عمَّارہ ، حمزہ

رہا باطل ہمیشہ جن سے مرعوب


علم بردارِ اوّل فوجِ دیں کے

رضا اللہ کی تھی جن کو مطلوب


اسد، اللہ اور اس کے نبیؐ کے

شجاعت جن کے قدموں سے ہے منسوب


تھی جن کی تیغ نصرت کی علامت

ادائے جاں سپاری جن کو مرغوب


رضاعی بھائی بھی تھے شاہِ دیںؐ کے

ہر اک نسبت تھی جس سردار کی خوب


بہت کچھ کہہ کے بھی ہے بوجھ دل پر

لب و لہجہ مرا ہے ان سے محجوب