میرے داتا کے عرس پر آنے والو سنو آ رہی ہے صدائے بلالی

میرے داتا کے عرس پر آنے والو سنو آ رہی ہے صدائے بلالی

کوئی دم میں ہیں آنے والے محمد سجائے ہوئے دوش پر کملی کالی


ادھر میرے داتا کی بارات دیکھو اُدھر ہوتی رحمت کی برسات دیکھو

سلامی کو آئے ہیں اجمیری خواجہ یہ ہے میرے داتا کا دربار عالی


وہ خواجہ گنج شکر بھی ہیں آئے لو کلیر کے وہ تاجور بھی ہیں آئے

ہیں بن ٹھن کے یاروں کے جھرمٹ میں دیکھو مدینے سے آئے مدینہ کے والی


ہے کتنا حسین تیرے زینے کا نقشہ ہے روضہ تمہارا مدینے کا نقشہ

تیری جالیوں میں نظر آرہی ہے میرے کملی والے کے روضے کی جالی


خدا را نگاہ کرم اب تو کر دو فقیروں کے دامن خزانوں سے بھر دو

بڑی آس لے کر اے ہجویری داتا کھڑے ہیں ترے در پہ تیرے سوالی


خدا کی ہے رحمت گھٹا بن کے چھائی گھڑی آج مقبولیت کی ہے آئی

نیازی دعا مانگو اپنے وطن کے چمن کی سلامت رہے ڈالی ڈالی