موسیٰ کلیمِ وقت تھا محبوبِ خاص و عام

موسیٰ کلیمِ وقت تھا محبوبِ خاص و عام

قائم تھا اس کا بھی یدِ بیضا سے احترام


ہاں اک عصا بھی تھا جو بنا تیغِ بے نیام

لیکن جو نور طور پہ اس سے تھا ہم کلام


وہ نورِ پنجتن تھا ‘ رہِ مستقیم تھا

شبیر اس کا پانچواں جزوِ عظیم تھا

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

قلم کی تاب کہاں کہ کرے بیانِ غم

میرا خواجہ غریب نواز

عارفِ حق، زُبدہء اہلِ نظر

پیرِ رُومیؒ آں معارف دستگاہ

عارف بود کسے کہ دلش نسبتِ وِلا

وہ غدیرِ خم میں اذاں ہوئی وہ سجی خیال کی انجمن

ہم اپنا حالِ غم دل سنانے آئے ہیں

صاحب الاتقا، ہیں حسن مجتبیٰ

افق شفق میں ہے ظاہر وہی لہو اب تک

کربلا والے ہمیں در سے رِدا دیتے ہیں