دی زبان حق نے ثنائے مصطفےٰؐ کے واسطے
دل دیا حُبِّ حبیبِؐ کبریا کے واسطے
خلد تو گھر ہے غُلامانِ رسول اللہ ؐ کا
اور جہنّم دشمنانِ مصطفےٰؐ کے واسطے
اُن کے در سے کوئی خالی جائے ہو سکتا نہیں
جن کے دروازے کھُلے ہوں ہر گدا کے واسطے
دل میں دردِ مصطفےٰؐ سینے پہ داغِ مصطفےٰؐ
کیا عجب ساماں ملا روزِ جزا کے واسطے
میرے آقا کا مدینہ بھی ہے کیا دار الشفاء
جس جگہ عیسیٰؑ بھی آتے ہیں دوا کے واسطے
کب تلک تڑپے گا فرقت میں تمھاری یا نبیؐ
اب تو اعظمؔ کو بُلا لیجے خداکے واسطے