کونین کا جواب رُخِ بو تراب ہے
منہ بولتی کتاب رُخِ بو تراب ہے
ذوقِ نظر جواں ہو تو اُس ذوق کی قسم
ہر سمت بے نقاب رُخِ بو تراب ہے
گر ہو سکے تو ولیوں کی محفل میں دیکھیے
ذرّوں میں آفتاب رُخِ بو تراب ہے
صحنِ چمن میں پھُول فلک پر مہ و نجوم
اور سب میں لاجواب رُخِ بو تراب ہے
خالق کا انتخاب ہیں سرکارِ دوجہاں
اور اُن کا انتخاب رُخِ بو تراب ہے
گردوں کا آفتاب جہاں سجدہ ریز ہے
وہ جان ِ آفتاب رُخِ بو تراب ہے
اعظمؔ جسے نبیؐ نے کہا باب شہر علم
ہاں ہاں وہی تو باب رُخِ بو تراب ہے