آئے مرے حضورؐ تو منظر بدل گئے
احوال سارے دہر کے یکسر بدل گئے
توڑے بتان فخر و مباہات آپؐ نے
پیمانہ ہائے اسود و احمر بدل گئے
بوبکر و عمر و حیدر و عثمان ہی نہیں
بس اک نگاہِ ناز میں لشکر بدل گئے
جو بھی مِرے کریم کی صحبت میں آگئے
دیکھا یہی ہے اُن کے مقدّر بدل گئے
سارا کرم ہے صدقہء نعلینِ مصطفٰےؐ
بیکس جلیل کے جو مقدّر بدل گئے