ایک ایک قولِ پاکِ شہِ دوسرا ہے سچ
جیسے کہ لفظ لفظ کلامِ خدا ہے سچ
دعوت پہ مصطفیٰؐ کی وہی ہو گئے عدو
کہتے تھے جو امین ہے یہ بولتا ہے سچ
جھوٹے خدائے کفر ہیں لات و ہبل منات
درسِ نبیؐ کے صدقے یہ سب پر کھلا ہے سچ
بو جہل نے غرور سے انکارِ حق کیا
حالاں کہ اس کو خوب پتہ تھا کہ کیا ہے سچ
شاہد ہیں سارے کفر و صداقت کے معرکے
باطل کے سامنے نہ کہیں بھی جھکا ہے سچ
ایمان کی صفت ہے یہ مومن کی شان ہے
ہر اہلِ حق کے قلب و جگر میں بسا ہے سچ
معراج کا عتیق نے جب واقعہ سنا
فورًا پکار اُٹھے نبیؐ نے کہا ہے سچ
بو لے عمر حضورؐ سے کلمہ پڑھائیے
قرآن سن کے مجھ کو نظر آگیا ہے سچ
بے شک وہی رسولؐ کا سچا غلام ہے
ہیں جس کے سچے قول و عمل بولتا ہے سچ
احسنؔ کی نعت میں نہیں کوئی مبالغہ
جو بھی لکھا ہے مدحِ نبیؐ میں لکھا ہے سچ