ایک خواہش مرے دل میں برسوں سے ہے

ایک خواہش مرے دل میں برسوں سے ہے

میری راتیں اُجالوں سے معمور ہوں


میری آنکھیں تجلّی کی روشن سحر پا کے مسرور ہوں

میری تاریک دنیا میں


ایسی بھی ہو اک سحر جلوہ گر

سب سے میں کہہ سکوں


میرے خوابوں کی دہلیز پر رات بھر

لمحے لمحے کو سورج بناتے رہے


جگمگاتے رہے

اُس قدم کے نشاں


اُس قدم کے نشاں