اللہ نور، نور کا پیکر حضورؐ ہیں
سارے پیمبروں کے پیمبر حضورؐ ہیں
اُن کا عدم بھی لمحہء موجود کی طرح
منظر حضورؐ ، پردہء منظر حضورؐ ہیں
بنیاد ہے درود ، عمارت ہے زندگی
تن میں ہے سانس، سانس کے اندر حضورؐ ہیں
سیراب اُن سے ہوتا رہے گا ہر ایک دور
انسانیت ہے پیاس، سمندر حضورؐ ہیں
مانگوں خدا سے کیا مجھے سب کچھ تو مل گیا
کیا یہ شرف ہے کم کہ میسّر حضورؐ ہیں
ہوتا ہے ختم آپؐ پہ ہر ایک راستہ
دنیا ہے ایک قافلہ، رہبر حضورؐ ہیں
کون و مکانِ عشق ہے میرا وجود بھی
ہر وقت میرے ساتھ مظفر حضورؐ ہیں