آپؐ کے دامن سے جا لپٹوں کسی دن خواب میں
اتنی ہمت ہی کہاں لیکن دِل بے تاب میں
آپؐ کا چہرہ نظر آئے مجھے اپنے قریب
میری کشتی جب پھنسی ہو موت کے گرداب میں
میری بس اتنی سی خواہش ہے کہ جی بھر کر کبھی
آپؐ کے روضے کو میں دیکھوں شب مہتاب میں
عمر بھر لکھتا رہوں اُن کے قصیدے شوق سے
ذکر ہو شاید مرا بھی محفلِ اصحاب میں
سانس جب اُکھڑے تو میرے سامنے ہو روشنی
آخری گھر ہو مرا اُس وادئ ِ شاداب میں