عرب کا مہ لقا ہے اور مَیں ہُوں
جمالِ مصطفےٰ ؐ ہے اور مَیں ہُوں
یہی صبح و مسا ہے اور مَیں ہُوں
محمدؐ ہیں، خدا ہے، اور مَیں ہُوں
ہے اُن سے نامہ و پیغام ہر دم
مدینہ ہے، صبا ہے، اور مَیں ہُوں
غلام اُن کا ہُوں جو آقا ہیں سب کے
مِرا بختِ رسا ہے اور مَیں ہُوں
میّسر ہے مجھے کیفِ حُضوری
درِ خیرالورٰیؐ ہے اور مَیں ہُوں
پہنچ جاؤں کسی صورت مدینے
یہی اک مدّعا ہے اور مَیں ہُوں
وہی روزِ جزا ہیں میرے حامی
بس اُن کا آسرا ہے اور مَیں ہُوں
عنایت ہو شہِؐ بطحا کی مجھ پر
زباں پر یہ دُعا ہے اور مَیں ہُوں
ہر اک دھڑکن میں ہے نامِ محمدؐ
مِرے دل کی صدا ہے اور مَیں ہُوں
رسُولؐ اللہ مجھ پر مہرباں ہیں
نصیرؔ! اُن کی عطا ہے اور مَیں ہُوں